میرا کشمیر جل رہا ہے
ہر ماں کا سینہ چھلنی , ہر باپ تڑپ رہا ہے
کوئی ان سے سنے صدائیں کہ میرا کشمیر جل رہا ہے
کشمیر میری جنت ہے, کشمیر میری روح ہے
میں کیسے بتاؤں کہ میرا کشمیر جل رہا ہے
ہے ڈگر ڈگر موت,ہے قدم قدم پہ شہادت
میں اس راہ میں کیسے نہ لرزوں,میرا کشمیر جل رہا ہے
کبھی جو جنت دکھتا تھا, وہاں ہر جاہ جنازہ ہو رہا ہے
سنو کوئی میری فریاد میرا کشمیر جل رہا ہے
ظالم ہے ہر جگہ , مظلوم ہے بے سہارا
کوئی ظلم اب مٹائے ,میرا کشمیر جل رہا ہے
کبھی جو جنت دکھتا تھا,وہاں اب دہشت کا سایہ ہو رہا ہے
کیسے میں مسکراؤں میرا کشمیر جل رہا ہے
ہر انسان پریشان ,بے چین و لہو لہو ہو رہا ہے
کوئی مرہم انہیں لگائے , میرا کشمیر جل رہا ہے
سر سبز کھیتوں میں اب جو شمشان ہو رہا ہے
میں سکون کیسے پاؤں,میرا کشمیر جل رہا ہے
دن میں بھی ہے اندھیرا ,اور خورشید بھی بے نور ہو رہا ہے
ایک دعا کے سوا اہل چمن کیا دیں *انجیلا*
میں خوشی کہاں سے لاؤں میرا کشمیر جل رہا ہے.
Post a Comment