وہ الفاظ ڈھونڈ رہا تھا ...
مجھے روکنے کے لئے ...
آنکھوں میں کئی سوال تھے ...
مجھے واپس پانے کے لئے ...
کئی الفاظ بے معنی سے ..
کئی جذبات بے سہارا سے ...
نہ کوئی دلیل تھی ...
نہ کوئی وضاحت تھی ...
الفاظوں کا ایک ہجوم تھا ...
اس گہری خاموشی میں ...
انتہا کا درد تھا ...
پر اس میں ایک سکون تھا ...
کچھ امیدیں ٹوٹی ہوئیں ...
کچھ سانسیں تھمی ہوئیں ...
محبّت کے بھرم کو نبھا رہا تھا۔...
وہ مجھ کو واپس بولا رہا تھا۔..
عینی اسد۔۔۔
Post a Comment