بن تیرے کیسے غم زیست گوارا کرلیں،
اس سے بہتر ہے کہ دنیا سے کنارہ کرلیں
،
ساتھ ممکن نہیں چلنا تو چلو یونہی سہی،
دور سے ہی تیرے چہرے کا نظارہ کرلیں
،
آج تک ہو نہ سکا تو تو ہمارا لیکن،
کیوں نہ ہم خود کو میری جان تمہارا کرلیں
،
قربتیں اپنے مقدر میں نہیں ہیں شاید،
کیوں نہ ہم ہجر کو قسمت کا ستارہ کر لیں
،
ممکن ہے کہ پھر وہ نہ رہے میں نہ رہوں،
ان سے کہدو میرے درد کا نظارہ کرلیں
.
نوشی گیلانی
Post a Comment