یقین توڑے ۔۔۔۔ گمان چھینے
ملے جو فرصت تو سوچنا کہ
تمہارے لفظوں نے میری آنکھوں سے
کیسے کیسے جہان چھینے
سکون لے کر ۔۔۔۔۔۔قرار لے کر
بس ایک پل میں جھٹک کے دامن
بدل کے رستہ چلے گئے ہو
شکستگی کے عذاب دے کر
وہی ہیں اآنسو ۔۔۔۔ وہی ہیں نالے
عمر بھر کی مسافتوں کے
بعد جسکو پتا چلے کہ
بھٹک گیا ہوں میں راستے سے
بتاؤ ہمدم ذرا یہ مجھکو
وہ اشک روکے یا ___دل سنبھالے
Post a Comment