Khul gaey hain bhar k rasty
کُھل گئے ہیں بہار کے رستے
ایک دِلکش دیار کے رستے
ہم بھی پہنچے کسی حقیقت تک
اِک مُسلسل خُمار کے رستے
منزلِ عِشق کی حدوں پر ہیں
دائمی اِنتظار کے رستے
اُس کے ہونے سے یہ سفر بھی ہے
سارے رستے ہیں یار کے رستے
جانے کِس شہر کو مُنؔیر گئے
اپنی بستی کے پار کے رستے
مُنؔیر نیازی
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget
Post a Comment