کوئی موسم تو ایسا ہو
کہ جب بچھڑے ہوؤں کی یاد کے جگنو
کسی کے ہجر میں رونے سے پہلے ہی
میری آنکھیں ۔۔۔ کبھی سو دیں ۔۔۔
کوئی موسم تو ایسا ہو کہ جب سب پھول الفت کے
ان میں وہ خوشبو نہ ہو باقی
“وہ خوشبو ، جو تمہارے قُرب میں مِحسوس ہوتی تھی “
تو پھر کتنا ہی اچھا ہو کہ
یونہی گھُٹ گھُٹ کے مر جائں
کو ئی موسم تو ایسا ہو کہ وہ موسم
تمہاری یاد کا موسم نا ہو ۔۔
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget
Post a Comment