میں رقیب غم ھوں تیرا مسترد نہیں کرنا
فکر خداداد کی حرمت کو تنگ نہیں کرنا
میں وہ چراغ ھوں جسکا دھواں دھواں محرم
مجھے بجھا دوں مگر شام نم نہیں کرنا
مجھے تو وصل کی شدت پہ خوف آتا ہے
میں وہ جمال ھوں جس کو قلم نہیں کرنا
ملاپ دل ھوں اگر تو دیوار عشق کیا ہے
میں وہ ادا ھوں جس کو قضا نہیں کرنا
شاعرہ رفعت کومل
Post a Comment